قرض کی شام کیا ہیں
قرض کا یہ جام کیا
روز روز پھر رہا کیو تو بےپرواہ
شور گل بھارا زمانہ
نام کا ہیں سب یہا
کیا تو لیکے آیا
اور کیا لےگا جا یہ
نا ہو یہی آخری پیاں
نازنی مہجابی یہ بات دل کسلگتی کیو
حسن کو ہیں گمن
یہ فضا بیا والے ہو جاوے کیا
مہجابین حسین ترین کھمر کیا
یہ فٹور سا کیو ناچے اس پے کیو ہیں یار
او ترین یہ بات یہ راج بتا دے یار
ہٹتو اسے صابر کا پیاں
نازنی مہجابی یہ بات دل کی
سلگتی کیو
حسن کو ہیں گمن۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.