بھگوان بتا ہایے
بھگوان بتا
کیا یہی انصاف ہیں تیرا
آ آ انصاف ہیں تیرا
چھایا ہیں میرے ارمانوں کی
بستی میں اندھیرا آ آ
انصاف ہیں تیرا
بھگوان بتا آ ہایے
بھگوان بتا
کیا یہی انصاف ہیں تیرا آ آ
انصاف ہیں تیرا
ہو او او اتنا تو بتا دے مجھے آئے
کیا میری کھاتہ ہیں
کس پاپ کی دی تونے مجھے آئے
ایسی سزا ہیں آئے
کچھ بول کیوں خاموش ہیں
کیا سوچ رہا ہیں او او
منہ موڈ لیا دنیا نے آئے
اور تو بھی خفا ہیکل تک ٹھے سبھی
اور آج نہیں کوئی میرا
بھگوان بتا ہایے
بھگوان بتا
کیا یہی انصاف ہیں تیرا آ آ
انصاف ہیں تیرا
او او او ہیں نام دیالو تیرا آ
اور کام ستانا
آتا ہیں جلے تجھے خوب جلانا
آنکھیں نا ہوں جسکے
اسے کیا زخم دکھانا او او
جو سن نا سکے خواب
کیا وپدا سنانا
دیتا وہ نہیں
جسنے ممتا کو پھیرا
بھگوان بتا ہایے
بھگوان بتا
کیا یہی انصاف ہیں تیرا آ
انصاف ہیں تیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.