بوجھل سے لمحوں کی شام ہیں
خالی سی ان آنکھوں میں
بوجھل سے لمحوں کی شام ہیں
خالی سی ان آنکھوں میں
گھوم ہوئی جو روشنی سی
تھی ان آنکھوں میں
بوجھل سے لمحوں کی شام ہیں
خالی سی ان آنکھوں میں
پریندیہ مایوسی کے
چھت پے روز آتے ہیں
روز آتے ہیں
سمندر میں اداسی کے ہیں
دل کو بھگو جاتے ہیں
بھگو جاتے ہینٹوٹے ہیں جو خواب رہتے
تے ان آنکھوں میں
بوجھل سے لمحوں کی شام ہیں
خالی سی ان آنکھوں میں
بنا جانے جبیں پے
یہ لکرین بن جاتی ہیں
بن جاتی ہیں
بنا پوچھے دھیر ساری
یادین جب آتی ہیں
جب آتی ہیں
خاک سا ادھورا سا
رہتا ہیں ان آنکھوں میں
بوجھل سے لمحوں کی شام ہیں
خالی سی ان آنکھوں میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.