ہزاروں لڑکو میں جینے کی آس
لیکر کے آئے ہیں تیرہ پاس
دردو میں بلک رہی
گھوٹ رہی ہیں اسکی سانس
ماری ہیں پر سوئی نہیں
بھوت ہیں یہاں کوئی
بھوت ہیں یہاں کوئی
آئی ہیں تجھے لےنے
بھوت ہیں یہاں کوئی
ٹھنڈ اس میں ایسی سورج جمع دیگرمی ہیں اتنی سمندر ابلے
آنکھوں میں اترا قہر
زندگی یہ ہیں زہر
ماری ہیں پر سوئی نہیں
بھوت ہیں یہاں کوئی
بھوت ہیں یہاں کوئی
آئی ہیں تجھے لےنے
بھوت ہیں یہاں کوئی
بھوت ہیں
بھوت ہیا
بھوت ہیں یہاں کوئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.