اسی عمر میں تو کرتا ہے دل
خواہشیں گرنے پھسلنے کی
ارے یہ بھی کوئی عمر ہے کیا
سنبھلنے کی
ہو لوگوں کے ڈر سے
ہم اپنے دل کی
مستی کیوں کھونے دے
حرکت سے اپنی ناراض دنیا
ہوتی ہے ہونے دے
بگڑنے دے ہمیں ذرا
سدھر کے کیا کریںگے ہم
بگڑنے دے جو دل میں آئیگا
وہی کریںگے ہم
بگڑنے دے بگڑنے دے
بگڑنے دے بگڑنے دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.