ڈھونڈھا کہاں کھدکو ابھی
تنے ڈھونڈھا کہاں
پوچھے جہاں، پوچھے یہی
تو تجھسے پوچھے جہاں
اوروں کے شور میں اپنی آواز بھی سن
کبھی بھیڑ میں خود کو بھی توہ چن
بولینگے دے دو رہائی خود کو بولینگے
کھولینگے پنجرے یہ سارے کھولینگے
بولینگے دے دو رہائی خود کو بولینگے
کھولینگے پنجرے یہ سارے کھولینگے
سنا توہ تھا ہاتھ پر تیرا ساتھ چھوٹا نا تھا
جھٹا نا تھا، وعدہ تیرا، جھٹا نا تھا
مجھے دوست کہہ کے یوں دور کر کے درد کتنے دیے
جو مستیوں کے پل وہ سارے، تنے گمسم کئے
بولینگے دے دو رہائی خود کو بولینگے
کھولینگے پنجرے یہ سارے کھولینگے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.