بجھ گیا دیپ
بجھ گیا دیپ
گرا اندھیرا
بجھ گیا دیپ
گرا اندھیرا
جیوت کہا سے لو
جیوت کہا سے لو
میں نہیں آنسو یہ کہتے
اب یہ دیپ جالو
اب یہ دیپ جالو
بجھ گیا دیپ
دھو سی آس میں تھی بیچاری
رات اب پہچان ہماری
یہ اندھیاری اور من بھاری
جو میرا دکھ جان نا پایے
کیا اسکو سمجھوکیا اسکو سمجھو
بجھ گیا دیپ
اپنے کو اپنے مے کھوٹے
کبھی کبھی سچ سپنے
ہوتے پر یہ پرن
پر یہ پرن کہا ہیں سوتے
سپنے سنجون والی سکھ کی
نیند کہا سے پو
بجھ گیا دیپ
مجھپے دیا کر جائینگے کیا
دیوتا کوئی آیینگے کیا
آنگن دیپ جلایینگے کیا
ان گیتوں کو نین میں بھرکے
اپنے انگ لگو بجھ گیا دیپ
گرا اندھیرا جیوت کہا سے لو
جیوت کہا سے لو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.