کیوں پاپے زیادہ چڑھ گئی اوئے چڑھ گئی
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی انگور کی بیٹی چڑھ گئی
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی انگور کی بیٹی چڑھ گئی
گلی کے نیچے اتری کے سیدھی سر پے چڑھ گئی
گلی کے نیچے اتری کے سیدھی سر پے چڑھ گئی
اب جو بھی کہیںگے ہم سچ کہیںگے
کوئی منے نا منے منوا کے رہیںگے
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی انگور کی بیٹی چڑھ گئی
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی انگور کی بیٹی چڑھ گئی
جسکی جیب میں مال نہیں ہیں،
اسکے کے لیے نیا سال نہیں ہیں
جسکی پاکت بھاری بھاری،
اسکی جیب میں دنیا ساری
ارے ہیں راجہ کیا ہیں بھکھاری سبکو پیسے کی بیماری
ہمسے نگاہیں کون ملایے،
کڑکو سے دل کون لگائے
کیوں بھائی دھرمچندا،
ہاں بھائی کرمچندا
انگور کی بیٹی ہیں ساتھ ہمارے،
یہ ہمکو پیاری ہم اسکو پیاریں
اوئے اوئے اوئے اکھ لال پری سے لڑ گئی
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی انگور کی بیٹی چڑھ گئی
دنیا کی توہ ایسی تیسی،دکھتی ہیں جیسی ہیں نہیں ویسی
کچھ ہیں باہر کچھ ہیں اندر،
نام کے انسان کام کے بندر
بڑے بڑے یہاں چکّر دھاری،
انسے سیکھو دنیاداری
کرے آرتی بنکے بھکھاری،
سن لو بھگوان اراج ہماری
رگھپتی راگھو راجارام،
بھرڈے بھرڈے میرے گودام
رگھپتی راگھو راجارام،
بھرڈے بھرڈے میرے گودام
بھوکا مار جائے دیش تمام،
سب کچھ لکھ دے میرے نام
ہرے ہرے نوٹو کو پرنام،
سب کچھ لکھ دے میرے نام
بولو جے رگھنادن جے سیارام،
پران کردے اپنے کام
جے جے رگھنادن جے جے سیارام،
پران کردے اپنے کام
انگور کی بیٹی ہیں سبسے اچھی،
جو پیے وہ بولی گلی سچی سچی
پڑ گئی پڑ گئی پڑ گئی ہمیں اسکی عادت پڑ گئی
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی انگور کی بیٹی چڑھ گئی
گلی کے نیچے اتری کے سیدھی سر پے چڑھ گئی
گلی کے نیچے اتری کے سیدھی سر پے چڑھ گئی
چڑھ گئی، چڑھ گئی،
چڑھ گئی سب سمجھتے ہیں کی چڑھ گئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.