چل چلے اپنے گھر
آئے میرے ہمسفر
بینڈ دروازے کر
سبسے ہو بیخبر
پیار دونوں کرے
رات بھر ٹوٹ کر
چل چلے اپنے گھر
ہم سفر
چل چلے اپنے گھر
ہم سفر
نا جہاں بھید ہو
نا جہاں ہار کے لوگ
نا سہر میں بسی
لاکھوں لوگوں کا شور
چاند لمحے تو انسے
مجھے در کر
چل چلے اپنے گھر
ہمسفر
چل چلے اپنے گھرمسفر
دوریاں سے مٹا
جو بھی ہیں درمیاں
آج کچھ ایسے مل
ایک ہو جائے جان
بھر مجھے بھاہوں میں
لے دوبا چھہ میں
پیار کر تو بےپناناہ
کتھم بیچائین
رات کے ہو سلسلاے
یوں لگا لے مجھے
آج اپنے گلی
کھولو ہر بندسیں
اج مجھے میں اتر
چل چلے اپنے گھر
ہم سفر
چل چلے اپنے گھر
ہم سفر
چل چلے اپنے گھر
ہم سفر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.