چل سپنوں کے شہر
مے تجھے لے جاتا ہو
چل سپنوں کے شہر
مے تجھے لے جاتا ہو
تیری رہو مے ستارے میں بکھرتا ہو
چل سپنوں کے شہر
تو کس لیے محنت کرے
تو ہیں محبت کے لیے حسینہ
تیری قسم کیا ہیں ستم
تیرہ بدن سے کیو
چمکتا ہیں پسینہ
او میں تیرہ ہاتھو کے
چھلو سے جل جاتا ہو
چل سپنوں کے
شہر مے تجھے لے جاتا ہو
چل سپنوں کے شہر
قدمو کی دھول بانکر یہ پھول
تیرہ میرے قدم چوم رہے ہیں
ہر گم سے دور مستی مے چربانکے شربی
سے ہم جھوم رہے ہیں
اپنی آشاؤ کی
میں پالکی لے آتا ہو
چل سپنوں کے
شہر مے تجھے لے جاتا ہو
چل سپنوں کے شہر
گورے گورے پھولوں جیسے پاو مے
شبنم کی پائل پڑی ہیں
ہیرے موتی پہنے ہوئے
شیشمحل مے تو
پری بانکے کھڑی ہیں
میںنے جو دیکھا
ہیں تجھکو بھی دکھلاتا ہو
چل سپنوں کے
شہر مے تجھے لے جاتا ہو
تیری رہو مے
ستارے میں بکھرتا ہو
چل سپنوں کے شہر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.