چل اڑ جا رے پچھی
چل اڑ جا رے پچھی
کی اب یہ دیش ہوا بیگانا
چل اڑ جا رے پچھی
ختم ہوئے دن اس ڈالی
کے جس پر تیرا بسیرا تھا
آج یہاں اور کل ہو
واہا یہ جوگی والا پھیرا تھا
سدا رہا ہیں اس دنیا
مے کس کا آبو دانہ
چل اڑ جا رے پچھی
تنے تنکا تنکا
چن کر ناگری ایک بسائی
بارش مے تیری بھیگی کایا
دھوپ مے گرمی چھائی
گم نا کر جو تیری محنت
تیرہ کام نا آئی
اچھا ہیں کچھ لے
جانے سے دیکر ہی کچھ جنچل اڑ جا رے پچھی
بھول جا اب وہ مست
ہوا وہ اڑنا ڈالی ڈالی
جب آنکھ کی کانتا
بن گئی چال تیری متوالی
کون بھلا اس باگ
کو پوچھے ہو نا جسکا مالی
تیری قسمت مے لکھا
ہیں جیتے جی مار جانا
چل اڑ جا رے پچھی
روتے ہیں وہ پنکھ پکھیرو
ساتھ تیرہ جو کھیلیں
جن کے ساتھ لگائے
تنے ارمانوں کے میلہ
بھیگی آنکھوں سے ہی
انکی آج دعایے لے لے
کسکو پتا اب اس
ناگری مے کب ہو تیرا آنا
چل اڑ جا رے پچھی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.