چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے
چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے
ملان کی مستی، بھاری آنکھوں مے
ہزارو سپنے، سہانے لیے
چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے
یہ مستی کے، نظارے ہیں، تو ایسے مے
سنبھالنا کیسا میری قسم
تو لہراتی، ڈگریا ہو، تو پھر کیوں نا
چلوں میں بہکا بہکا رے
میرے جیون مے، یہ شام آئی ہیں
محبت والے، زمانے لیے، چلا جاتا ہوں
چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے
وہ عالم بھی، عجب ہوگا، وہ جب میرے
قریب آئیگی میری قسنکبھی بییا چھڑا لےگی، کبھی ہنسکے
گلی سے لگ جائیگی ہائے
میری باہوں مے، مچل جائیگی
وہ سچے جھوٹھے بہانے لیے
چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے
ملان کی مستی، بھاری آنکھوں مے
ہزارو سپنے، سہانے لیے
چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے
بہارو مے، نظارو مے، نظر ڈالوں
تو ایسا لاگے میری قسم
وہ نینو مے، بھرے کاجل، گھگھاٹ کھولیں
کھڑی ہیں میرے آگے رے
شرم سے بوجھل جھکی پلکوں مے
جوان راتوں کے فسانے لیے
چلا جاتا ہوں، کسی کی دھن مے
دھڑکتے دل کے، ترانے لیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.