چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
کھلتے رہے ہوٹھو کے گلاب اور زیادہ
چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
کیا بات ہیں جانے تیری میحفل مے ستمگر
کیا بات ہیں جانے تیری میحفل مے ستمگر
کیا بات ہیں جانے تیری میحفل مے ستمگر
دھڑکے ہیں دل-ای-کھانا، خراب اور زیادہ
چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
اس دل مے ابھی اور بھی زخمو کی جگہ ہیں
اس دل مے ابھی اور بھی زخمو کی جگہ ہیں
اس دل مے ابھی اور بھی زخمو کی جگہ ہیں
اب رکی قطاری کو دعاب اور زیادہ
چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
تو عشق کے طوفان کو باہوں مے جکڑ لے
تو عشق کے طوفان کو باہوں مے جکڑ لے
تو عشق کے طوفان کو باہوں مے جکڑ لے
اللہ کرے زور شباب اور زیادہ
چھلکے تیری آنکھوں سے شرب اور زیادہ
کھلتے رہے ہوٹھو کے گلاب اور زیادہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.