چاند راتوں کو نکلے نا نکلے
چاند راتوں کو نکلے نا نکلے
دن میں سورج نا چمکے تو کیا ہیں
اپنے چھوٹے سے گھر میں اجالا
اب سدا کے لیے ہو گیا ہیں
چاند راتوں کو نکلے نا نکلے
دن مے سورج نا چمکے تو کیا ہیں
ایک ہسی اسکی ہیں ساری دنیا میری
ایک مسکان سو سال کی زندگی
مجھکو دنیا میں اب اور کیا چاہئے
مل گئی ہیں جمانے کی ساری خوشی
میںنے کل کو جو دیکھا تھا سپنا
آج قسمت سے پورا ہوا ہیں
اپنے چھوٹے سے گھر میں اجلاب سدا کے لیے ہو گیا ہیں
چاند راتوں کو نکلے نا نکلے
دن میں سورج نا چمکے تو کیا ہیں
ہر گھڑی ہر سمیہ مسکراتا ہوا
پھول سا بچپنا میری باہوں میں ہو
لال میرا بڑا ہوکے جائے جہا
کامیدی سدا اسکی رہو میں ہو
دور ہر دم رہے گھوم کے سایے
یہ ہمیشہ ہی میری دعا ہیں
اپنے چھوٹے سے گھر میں اجالا
اب سدا کے لیے ہو گیا ہیں
چاند راتوں کو نکلے نا نکلے
دن میں سورج نا چمکے تو کیا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.