چھایا میری امید کی
دنیا میں آدھیرا
اب یہ کسی معلوم ہیں
کب ہوگا سویرا
چھایا میری امید کی
دنیا میں آدھیرا
اب یہ کسی معلوم ہیں
کب ہوگا سویرا
کھو جائے نا مل کر
کہی الفت کا خزانہ
کہی الفت کا خزانہ
کھو جائے نا مل کر
کہی الفت کا خزانہ
رہ جائے نا لوٹ کر کہی
ارمانوں کا ڈیرہ
اب یہ کسی معلوم ہیں
کب ہوگا سویرا
کھلانے بھی نا پایی
ابھی کلیاں میرے دل کی
ابھی کلیاں میرے دل ککھلنے بھی نا پائی
ابھی کلیاں میرے دل کی
دل توڑ کے گھام نے کیا
پہلو میں بسیرا
اب یہ کسی معلوم ہیں
کب ہوگا سویرا
سنتا نہیں کوئی
کسی میں جا کے سنون
کسی میں جا کے سنون
سنتا نہیں کوئی
کسی میں جا کے سنون
دکھ-درد میں دوبا ہوا
افسانا ہیں میرا
اب یہ کسی معلوم ہیں
کب ہوگا سویرا
چھایا میری امید کی
دنیا میں آدھیرا
اب یہ کسی معلوم ہیں
کب ہوگا سویرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.