چھین جائے نا آنکھوں
سے میرے دن کے اجلے
بھگوان بچلے ارے
بھگوان بچلے
اگر جرم سے دکھیو
کا یہی ہال رہیگا
پھر کون تجھے دنیا
میں بھگوان کہےگا
انصاف کو اب جلمو کے
پنجے سے چڈالے
بھگوان بچلے
ارے بھگوان بچلے
چین جائے نا آنکھوں
سے میرے دن کے اجلے
بھگوان بچلے
ارے بھگوان بچلے
مانا کی ستانے میں
تجھے آتا مج ہیں
مانا کے رلانے میں
تجھے آتا مج ہیرو رو کے ذرا تو بھی
تو رونے کا مج لے
بھگوان بچلے
ارے بھگوان بچلے
چھین جائے نا آنکھوں
سے میرے دن کے اجلے
بھگوان بچلے
ارے بھگوان بچلے
دنیا کے رنجو گھام
کی تقدیر بن گئی ہو
بربدیوں کی اپنی
تصویر بن گئی ہو
ہیں تیر کلیجے میں
چبھے کون نکلے
بھگوان بچلے
ارے بھگوان بچلے
چین جائے نا آنکھوں
سے میرے دن کے اجلے
بھگوان بچلے
ارے بھگوان بچلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.