چھوٹی سی ایک کلی کھلی تھی
چھوٹی سی ایک کلی کھلی تھی
ایک دن باگ میں،
جیوت جلی تھی چراغوں میں
پھر کیا ہو
کوئی جانے نا جانے نا
چھوٹی سی ایک کلی کھلی تھی
ایک دن باگ میں،
جیوت جلی تھی چراغوں میں
پھر کیا ہوا
کوئی جانے نا جانے نا
اسے مالی نے بڑے پیار سے پالا
مست پون کے جھولے میں ڈالا
اسے مالی نے بڑے پیار سے پالا
مست پون کے جھولے میں ڈالا
آگے کہوں کہہ نا ساکو،
چپ راہو رہ نا ساکو
پھر کیا ہوا کوئی جانے نا جانے نا
چھوٹی سی ایک کلی کھلی تھی باگ میں
آیا باگ میں ایک پھول والا،جانے اسنے کیا جادو ڈالا
آیا باگ میں ایک پھول والا،
جانے اسنے کیا جادو ڈالا
پھولوالے کی جھولی میں ٹوٹکے گر پڑی کلی
پھر کیا ہوا کوئی جانے نا جانے نا
چھوٹی سی ایک کلی کھلی تھی باگ میں
باگ چھوڑکے کہتا تھا
کوئی مالی کی یاد میں کلی بڑا روئی
باگ چھوڑکے کہتا تھا
کوئی مالی کی یاد میں کلی بڑا روئی
کچا دھاگہ ٹوٹ گیا،
پھولوالا چھٹ گیا
پھر کیا ہوا کوئی جانے
نا کوئی جانے نا
چھوٹی سی ایک کلی کھلی تھی
ایک دن باگ میں
جیوت جلی تھی چراغوں میں
پھر کیا ہوا کوئی جانے
نا جانے نا جانے نا
جانے نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.