چھپ چھپ کے
دنیا سے کب تک ملے
چل بھاگ چلے
او کہی بھاگ چلے
جہاں والے اپنی
بلا سے جلے
چل بھاگ چلے
سن لے رے میرے یار
تیرا میرا یہ پیار
سہہ نا سکےگا ظالم جہاں
کیا میں حالت کہوں
تم بن رہ نا ساکو
دشمن لگے ہر کوئی یہاں
یہاں نفرتے ہیں
دلوں میں پلے
چل بھاگ چلے
تیری خاطر صنم
ہنس کے سہہ لیںگے ہم
تمکو مگر
کھو سکتے نہیں
رسمیں توڑیگے ہم
ضد نا چھوڑینگے ہم
ہم جدا ہو سکتے نہیں
ہمکو پکارے نائی منزلے
چل بھاگ چلے
چھوٹا سا ہو جہاں
ہم تم دونوں کہا
ارمان دل کے پورے کرے
جاگی آنکھ سے
جو ہمنے دیکھیں ہیں
وہ ہنسی خواب پورے کرے
آباد ہو پیار کی محفل
چل بھاگ چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.