کیوں ایسا لگے
پل کھویشوں کے
صدی سے ہیں
روانا
دل بےزبان سے
کہہ نہیں سکے
جو تمکو ہیں
بتانا
بنا ڈور کی
ہم پتنگ
مجھدھار میں ہیں
ملانگ
رکی رکی
داستاں…
چھو لے۔۔
چھو لے آسمان
خوابوں کے۔۔
بادل سے بھرا
چھو لے آسمان۔۔
خود سے جو ملے
اجنبی لگے
کیوں آئینہ
ہمارا
دھنڈھلا سا لگے
اور پھیکا لگے
کیوں اپنا ہر
پھنسانا
بنا ڈور کی
ہم پتنگ
مجھدھار میں ہیں
ملانگ
رکی رکی
داستاں
لاکھوں خوابوں کے
بھرے غبارہ سے
اڑے یوں ہیں
اور کہاں
ہیں کشمکش
دھواں ہیں
ہر نظر میں کیوں
اٹھا اٹھا
طوفان
ایک دن ایسا ہو
ہم بھی جانینگے خود کو
جڑسے جائینگے
قصے یہ
بیشمار…
چھو لے…
چھو لے آسمان…
چھو لے
آسمان
خوابوں کے۔۔
بادل سے بھرا
چھو لے آسمان۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.