پہلے کبھی ہوا کرتی تھی
دل سے میری دوستی
پہلے کبھی رہا کرتا تھا
یہ دل میرے پاس ہی
پہلے کبھی ہوا کرتی تھی
دل سے میری دوستی
پہلے کبھی رہا کرتا تھا
یہ دل میرے پاس ہی
پھر ہوا اسے جانے کیا
مجھ کو ہوئی نا خبر
میرا سب کچھ لے گیا
مجھ سے بچا کے نظر
کہنے کو ہیں میرا
پر میری سنتا نہیں
کہیں یہ تیرہ دل سے تو
چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں
کہیں یہ تیرہ دل سے تو
چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں
کہیں یہ تیرہ دل سے تو
چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں
کچھ اس طرح ملتہی جیسے کوئی اجنبی
اور میری اس حالت پے
کھاتہ ترس بھی نہیں
ہے کچھ اس طرح
ملتا ہیں جیسے کوئی اجنبی
اور میری اس حالت پے
کھاتہ ترس بھی نہیں
جانے کس کے رنگ مے
خود کو ہیں ڈھالے ہوئے
میرے کتنے ہی راج ہیں
خود میں سمبھالے ہوئے
پر اسکے راج ہیں
میرے لیے راج ہی
کہیں یہ تیرہ دل سے تو
چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں
کہیں یہ تیرہ دل سے تو
چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں
کہیں یہ تیرہ دل سے تو
چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں
کہیں یہ تیرہ دل سے
تو چپ چپ کے ملتا نہیں
نہیں توہ میرے سینے
سے یہ دل نکلتا نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.