رکھ سر تیرا ہاتھ فکیرا
راہوں کا تو ہی وعزیرہ
کردے پتھر بھی ہیرا ہو
رکھ سر تیرا ہاتھ فکیرا
راہوں کا تو ہی وعزیرہ
کردے پتھر بھی ہیرا ہو
چھو کے ہاتھوں کی لقیریں
بدلی تنے تقدیریں
تو ہیں کوئی پیر فکیرا ہو
ہو شان میں شان
میں چلینگی ٹوپیں
ٹوپے وہ سرکاری ہوگی
ہو شان میں شان
میں چلینگی ٹوپیں
ٹوپے وہ سرکاری ہوگی
ارے دیکھنا ایک
دن نام کی اپنے
ڈاک ٹکٹ جاری ہوگی
ڈاک ٹکٹ جاری ہوگی ہے
تو ہی تکلم بھی سیاہی بھی ہیں تو
حرف بھی لکھائی بھی ہیں تو
تو ہی حکم بھی تو حاکم بھی تو
مہربان تو ظالم بھی تو
مالک بھی ملازم بھی ہیں تو
سزا بھی برائی بھی تو
خوبی بھی برائی بھی تکھدا بھی کھدائی بھی ہیں تو
ہے ہے
سورج کے ساتھ جب آیینگے
کھری کھستہ بن ماسکا ہو
چندا جی کو بھی لگائینگے
کٹنگ چائے کا چسکا
آسمان کی شیلف سے
تارے ہم اتارینگے
بنا کے لالطین انہے
دروازے پے ٹانگینگے
ہم
آنکھوں پے خوابوں
کے چشمے چڑھا لو
دنیا چمتکاری ہوگی
آنکھوں پے خوابوں
کے چشمے چڑھا لو
دنیا چمتکاری ہوگی
ارے دیکھنا ایک
دن نام کی اپنے
ڈاک ٹکٹ جاری ہوگی
رکھ سر تیرا ہاتھ فکیرا
راہوں کا تو ہی وعزیرہ
کردے پتھر بھی ہیرا ہو
ڈاک ٹکٹ جاری ہوگی
چھو کے ہاتھوں کی لقیریں
بدلی تنے تقدیریں
تو ہیں کوئی پیر فکیرا ہو
ڈاک ٹکٹ جاری ہوگی ہوئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.