ہو چاند چاہوں نا چکورا
نا فلک کا ٹکڑا ٹکڑا ٹکڑا
نور چاہوں نا میں ہوری
نا پری سا مکھڑا
مکھڑا مکھڑا
سنگ سنگ چل دے
سنگ سنگ چکھ لے
میٹھا میٹھا
ہر سکھ ہر دکھڑا
اسے خوابوں سے جگوں
اسے باہوں میں سلاؤں
سرانکھوں پے بٹھائون
اسے ہاتھوں سے کھلاؤں ٹومر
دل نے داسترکھان بچھایا
ہاں دل نے داسترکھان
بچھایا دعوت ای عشق ہیں
دل نے داسترکھان
بچھایا دعوت ای عشق ہیں
ہیں قبول تو آجا جانا
دعوت ای عشق ہیں
ہیں قبول تو آجا جانا
دعوت ای عشق ہیں عشق ہیں
دل نے داسترکھان بچھایا
ہاں دل نے داسترکھان بچھایا
بادلوں کو چن کے بن کے
کالین بنایا ہیں تیرہ لیے
تاروں کو توڑکر کے
طشتری میں سجیا ہیں تیرہ لیے
چاند تاروں کو کیوں ستایا
تلملایا ہیں میرے لیے
جاؤں جدھر بھی کھل کھل ادھر ہی
دھوپ نکلتی ہیں میرے لیے
ہائے باتیں تیری
چاشنی سی میٹھی میٹھی
آئے ہایے باتیں ہی
داوٹے بھی میٹھی میٹھی
تو آئے تو میری پھیکی سے
میحفل میں لذتے لوٹ آئے
حسرتیلجت جو ہیں تیری
دعوت تو بولو بھلا کون آئے
ارے کہہ دے تو جو ساری
دیگوں کو آ کوڑو
دل کی جو دم بھی میں دے
دوں اپنا
دل نے داسترکھان بچھایا
دل نے داسترکھان بچھائداوت ای عشق ہیں
دل نے داسترکھان بچھایا
داوتیشق ہیں
ہیں قبول تو آجا جانا
دعوت ای عشق ہیں
ہیں قبول تو آجا جانا
دعوت ای عشق ہیں
دعوت ای عشق ہیں
دعوت ای عشق ہیں
دعوت ای عشق ہیں جی
دعوت ای عشق ہیں
ہاں شربت میں
گھلی محبت
دعوت ای عشق ہیں
توبہ توبہ بری ملاوت
دعوت ای عشق ہیں
ارے قسمت سے
ملتی ہیں شرقت
دعوت ای عشق ہیں
اجی بےفجول کی کسکو فرست
دعوت ای عشق ہیں
تنک نہیں زارا چکھ توہ لے
دھڑک نہیں زارا دم توہ لے
جڑ جانے دے زارا تار سے تار کو
زارا سوچ سمجھ ایک بار توہ
نا سوچ کے نا ہوش سے
تجھے مہمان
بنایا ہا ہمنے دل سے
ہاں ہیں قبول
یہ ہمنے مانا
ہیں قبول یہ ہمنے مانا
دعوت ای عشق ہیں
جی حضور ہمیں منظور یہ
دعوت ای عشق ہیں
جی حضور ہمیں منظور یہ
دعوت ای عشق ہیں عشق ہیں
آہا آہا آہا آہا
دعوت ای عشق ہیں
دعوت دعوت ای عشق ہیں
دعوت دعوت ای عشق ہیں
عشق ہیں عشق ہیں
دعوت ای عشق ہیں
داوٹے دعوت ای عشق ہیں
داوٹے دعوت ای عشق ہیں
عشق ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.