داییں بائیں چاہت چھایے
پھر سے، بھولی بسری یادیں آئی
گر کے، کسنے چاہت یہ برسائی
ہو کسنے چاہت یہ برسائی
نیلا امبر سرکا جیسے، سر سے
پھر سے، تارے ٹوٹے گرکے
داییں بائیں چاہت چھایے
پھر سے، بھولی بسری یادیں آئی
گر کے
موسم کا احسان ہیتو میرا مہمان ہیں
خدمت میں بولو جان رکھ دوں
ہو خدمت میں بولو جان رکھ دوں
تمسے ملکے جیا ایسے، جیسے
پھر سے، جی اٹھا ہوں مرکے
داییں بائیں چاہت چھایے
پھر سے، بھولی بسری یادیں آئی
گر کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.