سب ویاپار ہیں
کاروبار ہیں
موقا ہیں سامنے
تو بھی تیار ہیں
تیرہ آگے محل
آلشن ہیں
بس دروازے پے
ایک دربان ہیں
ایک دربان ہیں
ایک دربان ہیں
بادشاہ سادھکوں کا تو
سڑکیں ہی تیری تقدیر ہیں
دکھلا اونچے مکانوں مینکچھ ٹھیکیداروں کی جاگیر ہیں
ایک اننار ہیں
سو بیمار ہیں
اس قصور پے چلتا بازار ہیں
تیرہ آگے محل آلشن ہیں
بس دروازے پے ایک دربان ہیں
ایک دربان ہیں
ایک دربان ہیں
بادشاہ سڑکوں کا تو
سڑکیں ہی تیری تقدیر ہیں
دکھلا اونچے مکانوں میں
کچھ ٹھیکیداروں کی جاگیر ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.