تنہانیوں میں
تیری کمی ہیں
بیچینیاں ہیں
سانسیں رکی ہیں
تنہانیوں میں
تیری کمی ہیں
آنکھوں میں آسوں
تھمتے نہیں ہیں
کیسے ہیں یہ پل
کتے نہیں ہیں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
پھولوں کی یہ شاخیں
ہیں کانٹوں سے ہیں سجی
میٹنے سے نا میتیگی
دل کی یہ بےبسی
جو ہم پے گزریئی ہیں
بیتے تم پے کبھی
تمکو بھی یاد آئیبیتے باتیں سبھی
مشکل ہیں خوشیوں سے
گھوم کا ملنا یہاں
جو گھوم میں لپٹا ہیں
میرے دل کا جہاں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
کیسے بھی ہم جیینگے
کبھی سوچا ہی نہیں
جو سپنے ٹوٹ جائے
وہ جڑتے پھر نہیں
دستی ہیں یادوں کی پرچھائییا تیری
آوارا اس دل کوئی منزل ہی نہیں
ساحل سے یہ لہرین کیوں ہوتی ہیں جدا
آنکھوں کے یہ آنسو تجھے ہیں سجا
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں
درد-ای-تنہائی میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.