کہاں گئے اجالے
جو راہ کو دکھا دے
ہیں باورے سے ہم توہ
سیہرا میں گل کھلا دے
دریا ابلے دریا ابلے
دریا ابلے لے رہا ہیں
ماحول وہ بنا دیںگے
صبح کو ہم بنا دیںگے
ہم میں دم ہیں
وہ راہ ہم دکھا دیںگے
دلوں میں ہم جگہ لیںگے
ہم میں دم ہیں
دل میں کچھ اور تھانی
اپنی کہیں کہانی
خود کی ہیں یہ روانی
ہیں بیکھدی میں چلتے
اجالے جو نا ڈھالتے
اور آنکھ میں ہیں نا پانیجو پڑھ لیا وہ بس ہیں
جو کر رہے وہ سچ ہیں
گھسی پیتی جو راہیں
انہی پے چلتے جائے
دریا ابلے دریا ابلے
دریا ابلے لے رہا ہیں
ماحول وہ بنا دیںگے
صبح کو ہم بنا دیںگے
ہم میں دم ہیں
وہ راہ ہم دکھا دیںگے
دلوں میں ہم جگہ لیںگے
ہم میں دم ہیں
ماحول وہ بنا دیںگے
صبح کو ہم بنا دیںگے
ہم میں دم ہیں
وہ راہ ہم دکھا دیںگے
دلوں میں ہم جگہ لیںگے
ہم میں دم ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.