دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
آندھی مے بھی جلتی رہی گاندھی تیری مشعل
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دھرتی پے لڑی تنے عجب ڈھاب کی لڑائی
داغی نا کہی ٹاپ نا بندوق چلائی
دشمن کے قلعے پر بھی نا کی تنے چڑھائی
واہ رے فقیر خوب کرمت دکھائی
چٹکی مے دشمنوں کو دیا دیش سے نکال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
رگھپتی راگھو راجہ رام
شطرنج بچھا کر یہاں بیٹھا تھا زمانہ
لگتا تھا مشکل ہیں پھرنگی کو ہرنا
ٹکّر تھی بڑے زور کی دشمن بھی تھا طعنہ
پر تو بھی تھا باپو بڑا استاد پرانا
مارا وہ کس کے داو کے الٹی سبھی کی چل
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
رگھپتی راگھو راجہ رام
جب جب تیرا بگل بجا جوان چل پڈیمزدور چل پڑے دھ اور کسان چل پڑے
ہندو وہ مسلمان، سکھ پٹھان چل پڑے
قدموں پے تیرہ کوٹی کوٹی پرن چل پڑے
پھولوں کی سیج چھوڑ کے دوڑے جواہر لال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
رگھپتی راگھو راجہ رام
من مے تھی اہنسا کی لگن تن پے لنگوٹی
لاکھوں مے گھومتا تھا لیے ستائے کی سوتی
ویسے تو دیکھنے مے تھی ہستی تیری چھوٹی
لیکن تجھے جھکتی تھی ہمالیہ کی بھی چھوٹی
دنیا مے تو بیجوڑ تھا انسان بےمثال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
رگھپتی راگھو راجہ رام
جاگ مے کوئی جیا ہیں تو باپو تو ہی جیا
تنے وطن کی راہ پے سب کچھ لوٹا دیا
منگا نا کوئی تخت نا تو تازہ ہی لیا
امرت دیا سبھی کو مگر خود زہر پیا
جس دن تیری چتا جلی، رویا تھا مہکال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
دے دی ہمیں آزادی بنا کھداگ بنا ڈھال
سابرمتی کے سنت تنے کر دیا کمال
رگھپتی راگھو راجہ رام۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.