دیکھ سکتے نہیں تمکو جی بھر کے ہم
دل میں کسکے گمن کیا گزر جائیگا
تمکو اپنا کہیں تو کہیں کس طرح
ساری محفل کا چہرا اتر جائیگا
دیکھ سکتے نہیں
تم بھی بیتاب ہو ہم بھی بیچائین ہیں
دل سے ملانے کی حسرت مچلنے لگی
صبر کا اب تو دامن سلگنے لگا
پیار کی آگ سینے میں جلانے لگی
تمسے ملانے نا پایے اگر آج حملاگتا ہیں دل ہی ٹھہر جائیگا
دیکھ سکتے نہیں
ہو کسی دیش میں یا کسی بھیش میں
شکلیں اپنوں کی پہچان لیتا ہیں دل
تم کہو نا کہو ہم کہیں نا کہیں
بات دل کی تو خود جان لیتا ہیں دل
سامنے بس یوں ہی مسکراتے رہو
زندگی کا مقدر سنور جائیگا
دیکھ سکتے نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.