دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا
دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا
دن رات کوئی اشق بہایے
تو تمہے کیا
دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا
ہو او او او او
لے جتنا ستانا ہیں ستا
بگڑی میری ہرگز نا بنا
بگڑی میری ہرگز نا بنا
اس روٹی ہوئی آنکھوں سے
پانی کی جگہ خون بہا
تو تمہے کیا
دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا
ٹوٹی ہوئی نییا ہیں میری
بس ایک ٹھاکولے کی دیریتتی ہوئی نییا ہیں میری
بس ایک ٹھاکولے کی دیری
طوفان چاہوں اور سے
طوفان چاہوں اور سے
آکے میری نییا کو ڈبو دے
تو تمہے کیا
دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا
دنیا تیری نا بھائی مجھے
دے دے کسی کی آئی مجھے
دنیا تیری نا بھائی مجھے
دے دے کسی کی آئی مجھے
اتنے بڑے میلہ میں جو
ہو بک جائے تمہے کیا
دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا
دن رات کوئی اشق بہایے
تو تمہے کیا
دیکھا کرو بھگوان
غریبوں کا تماشا
غریبوں کا تماشا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.