یار زارا مہول بنا
ہر پر میں اٹھا
صدیوں کا مزا
جو بیت گیا سو بیت گیا
جو بیٹنا ہیں وہ ہنس کے بیتا
یار زارا مہول بنا
ہر پل میں پی بس ایک دوا
جی کھول کے جی، جی جان سے جی
کچھ کم ہی صحیح پر شان سے جی
دیکھ لے آنکھوں میں آنکھیں دال
سیکھ لے ہر پل میں جینا یار
سوچ لے جیون کے پل ہیں چار
یاد رکھ مرنا ہیں ایک بار
مرنے سے پہلے جینا سیکھ لے
دیکھ لے آنکھوں میں
آنکھیں دال سیکھ لے
بیاں خوشیوں کی
تھام کے بیاں
گم کی مروڑ کلییاں
گم کا یاروں گم مت کرنا
چھوڑ دے اب تو ہر پل مرنا
مرنے سے پہلے جینا سیکھ لے
دیکھ لے آنکھوں میں آنکھیں دال
سیکھ لے ہر پل میں جینا یار
سوچ لے جیون کے پل ہیں چار
یاد رکھ مرنا ہیں ایک بار
مرنے سے پہلے جینا سیکھ لے
بیاں سانسوں کی خود پے ڈالے
بیاں جیون ہیں برف کی نییا
نییا پگھلے ہولے ہولے
چاہیں ہنس لے چاہیں رو لے
مرنے سے پہلے جینا سیکھ لے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.