دیوا شری گنیش
جوالا سی چلتی ہیں
آنکھوں میں جسکے بھی
دل میں تیرا نام ہیں
پرواہ ہی کیا اسکا آرمبھ
کیسا ہیں اور کیسا پرنام ہیں
دھرتی امبر ستار ہیں
اسکی نظرے اتارے
در بھی اس سے ڈرا رے
جسکے رکھولیا رے
کرتا سایا تیرا
دیوا شری گنیش
ہو تیری بھکتی کا وردان ہیں
جو کمایے وہ دھنوان ہیں
بن کنارے کی کشتی ہیں وہ
دیوا تجھسے جو انجان ہیں
یوں توہ مشک سواری تیری
سب پے ہیں پھیریڈاری تیری
پاپ کی آندھیاں نا کہا
کبھی جیوتی نا ہاری تیری
اپنی تقدیر کا وہ
خود سکندر ہوا ریبھول کے یہ جہاں رے
کسکی سلں یا ہارے
ساتھ پایا تیرا ہے
دیوا شری گنیش
ہو تیری دھلی کا تیکا کئے
دیوا جو بھکت تیرا جیے
اسسے امرت کا ہیں موہ ہیں کیا
ہاس کے وش کا وہ پیالہ پیے
تیری مہما کے چھایا تلے
کال کے رتھ کا پہیا چلے
ایک چنگاری پکشودھ سے
کھڑی روان کی لنکا جلے
شترؤں کی قطرے
ایک اکیلے سے ہارے
کن بھی پروت ہوا رے
شروک بن کے جہاں رے
نام آیا تیرا ہے
دیوا شری گنیش
گنپتی بپا مورییا
ہرے رامہارے رام
رام رام ہرے ہرے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.