کچے دھاگوں کا یہ رستا
بن جاتا ہے بچپن سے
مرتے دم تک ساتھ نبھایے
بندھ کے رکشا بندھن سے
دھاگوں سے باندھا
احساس دل کے رشتے کا
رستا یہ اپنا رب کی رباعی
میں راہو نا میں تیرے بنا
تو رہے نا تو میرے بنا
میں راہو نا میں تیرے بنا
تو رہے نا تو میرے بنا
چار دشاؤ جیسی تم ہو
میرے لیے جرری
تم نا ہو تو ہر دن آدھا
ہر ایک شام ادھوری
آدھا مجھے رہنا نہیں
کچھ کم لگے وہ گھر مجھے
جسمے کوئی بہنا نہیں
یادو سے باندھا
جذبہ یہ اپنے رشتے کا
رستا یہ اپنا رب کی رباعی
میں راہو نا میں تیرے بنا
تو رہے نا تو میرے بنا
میں راہو نا میں تیرے بنا
تو رہے نا تو میرے بنا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.