دھانی چنار موری ہائے رے
دھانی چنار موری ہائے رے
جانے کہاں اڑی جائے رے
دھانی چنار موری ہائے رے
آج میرے آنچل سے
کیوں لاج لپٹتی جائے
جیون کی بگیا میں
یہ کسنے پھول کھلایے
نس نس میں ڈول کے
گھونگھٹ پٹ کھول کے
آج خوشی لہرائے رے
دھانی چنار موری ہائے رے
جھوم رہے ہیں سپنے
دو آنکھوں میں لہراکیمان ہی من مسکاؤں
میں نئی ڈگر پیا کے
پگ پگ انجان ہیں
نظر حیران ہیں
بات مگر من بھایے رے
دھانی چنار موری ہائے رے
چنچل من یہ کاہے
میں اڑتی اڑتی جاؤں
او نیل گگن پر جاکے
چندا کو گلے لگاؤں
سدھ بدھ بسرا گئے
یہ دن کیسے آ گئے
کوئی مجھے سمجھایے رے
دھانی چنار موری ہائے رے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.