دیکھو زارا،کتنا حسین ہیں،
پھر یہ سما۔ہیں نا
جی لے زارا ایک پل ملا جو ،
تنہایی کا…ہین نا
وہی ہاسنا ہاسن،
کچھ کہہ ک یوں شرمانا
کچھ بتیں یوں ہی
آنکھوں سے ہی کر جانا
اچھا لگتا ہیں
یہ چہرا تکتے جانا۔
اب آ جو گئے
ہو تو نا پھر جانا
ہاں
یہ ہی دعا
یوں ہی سداوو
تیرہ لیے
دھڑکے جیا
دھڑکے جیا۔
یہ راستہ گھوم ہوگا
یہ در تمہیں ہیں نا
میں اسپاس کہیں ہوں
اتنا یقین تو ہیں نا
تیری ہر آہت کا چپ
چپ ک پیچھے پیچھے آنا
مجھے تنہائیی مے
تیرا ایک لمحہ دے جانا
شائد یہ لمحہ بھی پھر کھدا نے
تیرہ میرے ملنے کا سوچا ہیں بہنا
ہاں۔
یہی دعا۔۔
یوں ہی سدا وو
تیرہ لیے۔
دھڑکے جیا
دھڑکے جیا
پلکے یوں جھکی تو کچھ ہوا تھا
یہ پل جیسے رک سا گیا تھا۔
میرے سپنوں مے بھی ہر بار تو آنا
اب آ جو گئے ہو تو نا پھر جانا
ہاں۔۔
یہ ہی دعا یوں ہی سدا
وو
تیرہ لیے۔
دھڑکے جیا
دھڑکے جیا۔۔
دھڑکے جیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.