ڈھلتی جائے رات
کہے لے دل کی بات
شامہ پروانے کا
نا ہوگا پھر ساتھ
ڈھلتی جائے رات
کہے لے دل کی بات
شامہ پروانے کا
نا ہوگا پھر ساتھ
ڈھلتی جائے رات
مست نظارے چاند ستارے
رات کے مہمان ہیں یہ سارے
اٹھ جائیگی شب کی میحفل
نور ای سہر کے سنکے نکرے
ہو نا ہو دوبارا ملاقات
ڈھلتی جائے رات
نڈ کے بس میں کھوئی کھوئی
کل دنیا ہیں سوئی سوئی
ایسے میں بھی جاگ رہا ہیہوم تم جیسا کوئی کوئی
کیا ہسی ہیں تارو کی بارت
ڈھلتی جائے رات
جو بھی نگاہیں چار ہیں کرتا
اسپے زمانہ وار ہیں کرتا
ہوں رہے وفا کا بن کے رہی
پھر بھی تمہے دل پیار ہیں کرتا
بیٹھا نا ہو لے کے کوئی گھاٹ
ہوں ڈھلتی جائے رات
ڈھلتی جائے رات
کہے لے دل کی بات
شامہ پروانے کا
نا ہوگا پھر ساتھ
ڈھلتی جائے رات
کہے لے دل کی بات
شامہ پروانے کا
نا ہوگا پھر ساتھ
ڈھلتی جائے رات۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.