دھرتی کی گود میں
آسمان کے چھوں میں
کب سے کھڑا ہیں یہ تازہ
چھپایے من میں
محبت کا راج
کے سن لو اسکی دل کی آواز
دنیا کے آشکو
دنیا کے پریمیوں
سن لو محبت کا راج
پتنی کے وستے بیوی کے ویسٹ
بناتا یہا ایسا تازہ
بناتا یہا ایسا تازہ
بیوی کو چھوڑ کے
غیرو سے زور کے
توڑے جو اپنوں سے پریت
پیسوں کے وستیسی محلوں میں
گیا نہیں جائے گیت
کبھی گیا نہیں جائے گیت
بیگم کے روپ میں
سویا ہیں پیار یہا
آہستہ آہستہ بول
اپنے جگر کو شیہنشاہ کے
اس پریمی کلیجے سے تول
مندر یہ پیار
کا تیرتھ سنسار کا
الفت کا ہیں یہ مجہر
بھٹکے ہوئے کو
کہتا ہیں بار بار
سن لو رے اس کی پکار
سن لو رے اس کی پکار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.