دھیمی دھیمی سی
آواز میں بولی
جوالامکھی میں آگ کے گولے
بانکے لاوا پھوٹینگے ایک دن
گربھ میں جتنے ہیں شولے
آ ۔آ
کرسی کھینچو ہولے ہولے
سنو پرجا کے پیروں کی
تھک تھک تھک تھک
تھک تھک تھک تھک
کب تلک کوئی چھپی سادھے
اور سنیں سرکاری
بک بک بک بک
بک بک بک بک
ارے رجا جی تو بجی ہیں
رانی جی کے ساتھ
او رانی جی کے ساتھ
ارے رانی جی کے ساتھ
پھر پرجا کے دکھ
سکھ کی بھییا
کون کریگا بات
او کون کریگا بات
ارے کون کریگا بات
گدّی کو گدا
سمجھ لیے ہیں
سوتے ہیں دن رات
بھوکھی پیاسی
جانتا بچاری
بیٹھی پیٹ بجات
گھڑ گھڑ گھڑ گھڑ گھڑ
گھڑ گھڑ گھڑ
گھڑ گھڑ گھڑ
گھڑ گھڑ گھڑ
گھڑ گھڑ گھٹپیٹ سے آئی آواز
کایے کا اپنا راجہ بھییا
کایے کا اسکا راج
ارے کایے کا اسکا راج
ارے کایے کا اسکا راج
پا پا پا پا پا
پا پا پا پا پا پالٹیسن
پالٹیسن کو کبھی
نا آئے کسی سے لاج
کئی بھاؤ کئی بھاؤ
ہو میں کو کرنا
اپنے ہت کا کاج
اپنے ہت کا کاج
ارے اپنے ہت کا کاج
دھیمی دھیمی سی
آواز میں بولی
جوالامکھی
میں آگ کے گولے
بانکے لاوا
پھوٹینگے ایک دن
گربھ میں جتنے
ہیں شولے
ہے ہے ہے ہے
شعراء ر ر شعراء ر ر
شعراء ر ر بول رہے ہیں
محل کے درواجے
ارے محل کے درواجے
کانپ رہی ہیں دیواریں
جو ایسا ڈنکا باجے
ہے ایسا ڈنکا باجے
تیرہ گھوڑے ہاتھی راجہ
اور یہ تیرہ پیاندے آئے
ہمت ہیں جسمیں
وہ روک کے دکھلا دے
راجہ روک کے دکھلا دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.