دھواں ہیں دھواں زندگی
ایک خواب جل گیا
تارہ جو چمکا تھا کل
اندھیروں میں گھل گیا
رات اندھیری اندھیری رہی
ایک صبح ملی تھی کہیں کھو گئی
بات ادھوری ادھوری رہی
میں جہاں سے چلی تھی
وہیں ہوں کھڑی
کیا غضب کا یہ کھیل کھیلا
وقت یہ کیا کر گیا
خواب بانکے آیا تھا تو
یاد بانکے رہ گیا
ان اندھیری گلیوں کا ابدکھتا نا کوئی سرا
ٹوٹ کے تو گر گیا
ایک تو ستارا تھا میرا
روشنی مرجھا گئی
امیدیں کھملا گئی
رات اندھیری اندھیری رہیں
ایک صبح ملی تھی کہیں کھو گئی
بات ادھوری ادھوری رہی
میں جہاں سے چلی تھی
وہیں ہوں کھڑی
کیا غضب کا کھیل کھیلا
وقت یہ کیا کر گیا
خواب بانکے آیا تھا تو
یاد بانکے رہ گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.