دھندلی دھندلی شام ہوئی
اب توہ واپس آ جاؤ
دھندلی دھندلی شام ہوئی
اب توہ واپس آ جاؤ
کے اس سمیہ توہ پرندے بھی لوٹ آتے ہیں
تمہارے بعد ہمارا ہال ایسا ہیں
کے جیسے ساز کے سب تار ٹوٹ جاتے ہیں
کے اس سمیہ توہ، پرندے بھی، لوٹ آتے ہیں
دھندلی دھندلی شام ہوئی
تم توہ گئے پر یاد نا گئی
زبان سے میری پھریاد نا گئی
گزاری نا ایسی کوئی سانس
جس میں تمہارا نام نا ہو
تب تک کرونگا یاد میں
جب تک عمر تمام نا ہو
تمہارے ہاتھ سے میرا ہاتھ یوں چھوٹا
کے جیسے بھیڑ میں کچھ ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
کے اس سمیہ توہ، پرندے بھی، لوٹ آتے ہیں
دھندلی دھندلی شام ہوئی
اب توہ واپس آ جاؤ
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.