دل آج شائر ہیں
گم آج نغمہ ہیں
شب یہ غزل ہیں صنم
غیرو کے شیروں کو
او سننے والے
ہو اس طرف بھی کرم
آکے ذرا دیکھ
تو تیری خاطر
ہم کس طرح سے جیے
آکے ذرا دیکھ
تو تیری خاطر
ہم کس طرح سے جیے
آنسو کے دھاگے
سے سایٹ رہے ہم
جو زخم تنے دیے
چاہت کی محفل
مے گم تیرا لیکر
قسمت سے کھیلا جوا
دنیا سے جیتے
پر تجھسے ہارے
یوں کھیل اپنا ہوا
یہ پیار ہمنے
کیا جس طرح سے
اسکا نا کوئی جواب
یہ پیار ہمنیکیا جس طرح سے
اسکا نا کوئی جواب
ذرہ دھ لیکن
تیری لو مے جھلکر
ہم بن گائے آفتاب
ہمسے ہیں جیدہ
وفا اور ہم ہی سے
ہیں تیری محفل جوان
جب ہم نا ہوگے
تو رو روکے دنیا
ڈھونڈھیگی میرے نشا
یہ پیار کوئی
کھلونا نہیں ہیں
ہر کوئی لے جو خرید
یہ پیار کوئی
کھلونا نہیں ہیں
ہر کوئی لے جو خرید
میری طرح
زندگی بھر تڑپ لو
پھر آنا اسکے قریب
ہم تو مسافر
ہیں کوئی سفر ہو
ہم تو گزر جائیگے ہی
لیکن لگایا ہیں
جو داو ہمنے
وہ جیت کر آئیگے ہی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.