دل دھرکے میں تم سے یہ کیسے کہوں
کہتی ہیں میری نظر شکریاں
ہو کہتی ہیں میری نظر شکریاں
ہو ہو تم میری امنگو کی شب کے لیے
آئے ہو بانکے شہر شکریاں
کہتی ہیں میری نظر شکریاں
ہو ہو دل دھرکے
ابھی تک میری روح بیچائین ہیں
ابھی تک ہیں میرا دل بیتاب سا
یہ مانا کے تم دربادر
مگر مجھکو لگتا ہیں ایک خواب سا
ہو پل بھر میں چھہ کے لبوں سے مجھے
تم نے کیا بےقادر شکریانکہتی ہیں میری نظر شکریاں
اویے اوئے دل دھرکے ہایے ہائے
تم ہی ہو میری منزلوں کا پتا
تم ہی ہم سفر میرے پیار کے
میرے دلمیں ہیں ایک ہی آرزو
تمہیں جیت لوں زندگی ہار کے
ہر دھڑکن پکارے یہیں پیار سے
تیرہ حسین ہمسفر شکریاں
کہتی ہیں میری نظر شکریاں
دل دھرکے میں تم سے یہ کیسے کہوں
کہتی ہیں میری نظر شکریاں
کہتی ہیں میری نظر شکریاں
اویے اوئے دل دھرکے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.