دل کے پھاپھولے جل اٹھے
سینے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئی
گھر کے چراغ سے
جل کے دل کھاک ہوا
آنکھ سے رویا نا گیا
زخم یہ ایسے جلے
پھولوں پے سویا نا گیا
جل کے دل کھاک ہوا
آنکھ سے رویا نا گیا
آسرا دیکے ہمیں
آس کا دل توڑ دیا
لاکے ساحل پے اکیلا
ہمیں کیوں چھوڑ دیا
بیچ مانجھدھار میں
کیوں ہمکو ڈبویا نا گیا
جل کے دل کھاک ہوانکھ سے رویا نا گیا
ہنستے دیکھا نا گیا
باگ کے مالی سے ہمیں
دھول میں پھینک دیا
توڑ کے ڈالی سے ہمیں
دل-ای-نادان کو مالا
میں پرویا نا گیا
جل کے دل کھاک ہوا
آنکھ سے رویا نا گیا
ہم ختاور ہیں
یا ہمکو بننیوالا
چاند کے مکھڑے پے
بھی داغ ہیں کالا کالا
اتنی برسات ہوئی پھر بھی
وہ دھویا نا گیا
جل کے دل کھاک ہوا
آنکھ سے رویا نا گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.