دل کہتا ہیں، جو چاہیں ہم ووہ کرے
دل کہتا ہیں کہتا ہیں
جو چاہیں ہم ووہ کرے
ہم نا کوئی بات سنیں، جو چاہیں راہ چنیں
دنیا سے ہم کیوں ڈیرے
دل کہتا ہیں کہتا ہیں
جو چاہیں ہم ووہ کرے
خوشیاں ہمارے لیے
ہمکو نہیں کوئی گھام
منزل یہاں ہر گھڑی
چومے ہمارے قدم
رنگ جمایے ہم جہاں جائے
مستی لٹایے، موج منایے
آوارگی کی کسمسارا جہاں رک جائے، امبر بھی جھک جائے
جھومکے ہم جب بھی چلے
دل کہتا ہیں، جو چاہیں ہم ووہ کرے
پابندھ رہنا یہاں
منظور ہمکو نہیں
آزاد رکھنا ہمیں
کہتی ہیں یہ سرزمین
ہم تو لکھینگے ایسی کہانی
ہمسے مثال لیںگی جوانی
ہمسے ہیں کل آج کل
سازوں کی گلیوں میں گھٹ گھٹکے یار میرے
جیتے جی، ہم کیوں مارے
دل کہتا ہیں کہتا ہیں
جو چاہیں ہم ووہ کرے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.