دل کی مرادیں پوری ہو گئی
ہا گھوم کی پرانی یادے ہو گئی
دل کی مرادے پوری ہو گئی
ہا گھوم کی پرانی یادے ہو گئی
مدت کے بد ہسی آئی ہیں
دھوپ میں جیسے گھٹا چھائی ہیں
جھومے سرو میں کوئی گیت سنایے رے
مجھے کوئی یہ سمجھائے رے
مجھے کوئی یہ سمجھائے رے
دل کی مرادیں پوری ہو گئی
ہا گھوم کی پرانی یادے ہو گیدل کی مرادیں پوری ہو گئی
ہا گھوم کی پرانی یادے ہو گئی
باگو میں جھومتی باہر ہیں
باگو میں جھومتی باہر ہیں
کلیوں کے چہروں پے نکھار ہیں
کلیوں کے چہروں پے نکھار ہیں
مستہونا پنچھی کوئی تان اڑائے رے
خواب سنہرے دکھاییں رے
دل کی مرادیں پوری ہو گئی
ہا گھوم کی پرانی یادے ہو گئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.