دل مے شولے نگاہوں مے پانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
ہر تیاف کی ہیں یہ کہانی
ہر تیاف کی ہیں یہ کہانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
کتنے انون ہیں کتنے طوفان ہیں
کتنے انون ہیں کتنے طوفان ہیں
نازو ہیں اندازہ ہیں
ساج ہیں راج ہیں
ہمسفر ہیں کئی اور گھر ہیں کئی
خوب ہیں داستہ گجرا ہیں بچپن کہا
اور گزری کہا پے جوانی
اور گزری کہا پے جوانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
ہر تیاف کی ہیں یہ کہانی
اس سہر مے یہی کھو گئی وہ کہی
اس سہر مے یہی کھو گئی وہ کہیائنا دیکھ کر مجھکو آئی نظر
وہ جو مجبور تھی پھر بھی میگرور تھی
آج کوٹھے پے تھی
ناچتی ہیں وہ ہی
اپنے باپ کی گلیوں کی رانی
اپنے باپ کی گلیوں کی رانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
ہر تیاف کی ہیں یہ کہانی
یہ تیاف کہی پیدا ہوتی نہیں
یہ تیاف کہی پیدا ہوتی نہیں
بنتی ہیں بدنسیب ہوتی ہیں یہ غریب
یا کوئی بیوفا دیتے اسے دغا
چھوڑ دیتا ہیں ساتھ
بس ایک رات
عمر بھر روٹی ہیں یہ دیوانی
عمر بھر روٹی ہیں یہ دیوانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی
ہر تیاف کی ہیں یہ کہانی
دل مے شولے نگاہوں مے پانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.