دل نے کچھ ایسے پکارا
دل لےنے والا آ ہی گیا
دل نے کچھ ایسے پکارا
دل نے کچھ ایسے پکارا
درد اٹھا تو دور سے
مل ہی گئی اسے خبر
درد اٹھا تو دور سے
مل ہی گئی اسے خبر
کہہ گئی ہیلے دل میرا
میری جھکی جھکی نظر
ہلکے سا پاکے اشارہ
دل لےنے والا آ ہی گیا
دل نے کچھ ایسے پکارا
ٹھہری ہوئی تھی دھڑکنے
آنکھے تھی انزار مینخوابوں کا میرا آشیا
جلنے کو تھا باہر میں
ایسے میں بانکے سہرا
دل لےنے والا آ ہی گیا
دل نے کچھ ایسے پکارا
بت گئی وہ شرم گھام
آ گئے دن قرار کے
بت گئی وہ شرم گھام
آ گئے دن قرار کے
اب تو رکے میری بالا
کہتے ہیں ہم پکار کے
سنلی زمانہ ہمارا
دل لےنے والا آ ہی گیا
دل نے کچھ ایسے پکارا
دل نے کچھ ایسے پکارا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.