دل توڑنے والے تجھے
دل دھند رہا ہیں
تجھے دل دھند رہا ہیں
آواز دے تو کوں سی ناگری
مے چھپا ہیں دل توڑنے والے
تو ہم کو جو مل جائے
تو حل اپنا سنایے
خود رویے کبھی اور
کبھی تجھکو رلائے
کبھی تجھکو رلائے
وہ داغ دکھاییں جو
ہمیں تنے دیا ہیں
آئیے دل کے سہرے تجھے
دل دھند رہا ہیں
تجھے دل دھند رہا ہیں
سینے مے تیری یاد
کا طوفان اٹھا ہیں
آئیے دل کے سہرے
دل مے تو یہ ہسرت
ہیں تیرہ پاس میں آؤ
نظروں سے گرا ہو تو
نظر کیسے ملاو
نظر کیسے ملاو
بدنام ہو ناکم حکیا مجھ مے رہا ہیں
آئیے دل کے سہرے
تجھے دل دھند رہا ہیں
تجھے دل دھند رہا ہیں
دکھلا کے کنارا
مجھے ملاح نے لوٹا
کشتی بھی گئی ہاتھ سے
پٹور بھی چھوٹا
پٹور بھی چھوٹا
اب اور نا جانے میری
تقدیر مے کیا ہیں
دل توڑنے والے تجھے
دل دھند رہا ہیں
تجھے دل دھند رہا ہیں
بیچائین ادھر تو ہیں تو
مجبور ادھر ہم
بیٹھے ہیں چھپایے ہوئے
اشقو مے تیرا گم
اشقو مے تیرا گم
ہر چوٹ ابھر آئی ہیں
ہر زخم ہرا ہیں
دل توڑنے والے تجھے
دل دھند رہا ہیں
تجھے دل دھند رہا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.