ایسے الجھی نظارا سے ہٹتی نہیں
ڈیتسے ریشمی ڈور کٹتی نہیں
عمر کب کی برس کے سفید ہو گئی
کاری بدری جوانی کی چٹتی رہی
ولاہ یہ دھڑکن بدنے لگی ہیں
چہرے کی رنگت اڑنے لگی ہیں
در لگتا ہیں تنہا سونے میں جی
دل تو بچا ہیں جی
دل تو بچا ہیں جی توڈا کچا ہیں جی
دل تو بچا ہیں جی
ایسے الجھی نظارا سے ہٹتی نہیں
ڈیتسے ریشمی ڈور کٹتی نہیں
گری بدری جوانی کی چٹتی رہی
کس کو پتہ تھا پہلون مے رکھا
دل ایسا بازی بھی ہوگا
ہم تو ہمیشہ سمجتے دھ کوئی
ہم جیسا ہجی ہے ہوگا
آئے زور کرے کتنا شور کرے
بیوجا باتوں پے ایو گور کریں
دل سا کوئی کمینہ نہیں کوئی تو روکیکوئی ٹوک اس امیر مے اب کھاوو گے دھوکے
در لگتا ہیں عشق مے کرنے بھی جی
دل تو اچا ہیں جی دل تو بچا ہیں جی
توڈا کچا ہیں جی دل تو بچا ہیں جی
ایسے اداسی بیٹی ہیں دل پے
ہسنے سے گھبرا رہے ہیں
ساری جوانی قطارکے کانتی
پیری مے ٹکرا گئے ہیں
دلدھڈکتا ہیں تو ایسے لگتا ہیں جو
آ رہا ہیں یہی دیکھتا ہے نا ہو
پریم کی مارے کتر رے
ٹوبا یہ لماہے کٹتے نہیں ہیں کیوں
آنکھوں سے میری ہٹتے نہیں جو
در لگتا ہیں مجھسے کرنا بازی
دل تو بچا ہیں جی
دل تو بچا ہیں جی توڈا کچا ہیں جی
دل تو بچا ہیں جی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.