دیا تو جلے بس ایک رات میں تو
ہر پل دن رات جلی
دن رات جلی دن رات جلی
دیا تو جلے بس ایک رات میں تو
ہر پل دن رات جلی دن رات جلی
دن رات جلی
ایک پل جو آئے ہستی بہارے
کانٹو سے آنچل بھر گئی
او ساون جو چھایا برسی پھہرے
تن من وہ گھائل کر گئی
جسکے سہرے دن یہ گزرے
سجنا وہ نکلا کیو چھوی
دیا تو جلے بس ایک رت میں تو
ہر پل دن رات جلی دن رات جلدین رات جلی
چلنا تو ہوگا جلنا تو ہوگا
یوںہی اکیلے اب یہاں
او ہو میں اس کنارے وہ اس کنارے
تیسرا کنارا ہیں کہا
ریہیں اندھیری تقدیر میری
مجھکو کہا ہیں لے چلی
دیا تو جلے بس ایک رات میں تو
ہر پل دن رات جلی دن رات جلی
دن رات جلی
دیا تو جلے بس ایک رات میں تو
ہر پل دن رات جلی دن رات جلی
دن رات جلی دن رات جلی
دن رات جلی دن رات جلی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.