دو بوندیں ساون کی
ہائے دو بوندیں ساون کی
ایک ساگر کی سیپ مے ٹپکے
اور موتی بن جائے
دوجی گندے جل مے گرکر
اپنا آپ گوایے
کسکو مجرم سمجھے
کوئی کسکو دوش لگائے
ہا کسکو دوش لگائے
دو بوندیں ساون کی
ہائے دو بوندیں ساون کی
دو کلیاں گلشن کی
ہائے دو کلیاں گلشن کی
ایک سہرے کے بیچ گدھے
اور من ہی من اترایے
ایک ارتھی کی بھیٹ چڑھیور دھلی مے مل جائے
کسکو مجرم سمجھے
کوئی کسکو دوش لگائے
ہا کسکو دوش لگائے
دو کلیاں گلشن کی
ہائے دو کلیاں گلشن کی
دو سکھیاں بچپن کی
ہائے دو سکھیاں بچپن کی
ایک سہاسن پر بیٹھے
اور رپمتی کہلایے
دوجی اپنے روپ کے کارن
گلیوں مے بک جائے
کسکو مجرم سمجھے
کوئی کسکو دوش لگائے
ہا کسکو دوش لگائے
دو سکھیاں بچپن کی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.